علامہ محمد اقبال کی زندگی پر مختصر ترین مضمون
(1877ء۔۔۔۔۔۔۔1938ء)
علامہ محمد اقبال:
علامہ محمد اقبال 9 نومبر 1877ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے ۔آپ کے والد کا نام شیخ نور محمد تھا۔آپ نے ابتدائی تعلیم سیالکوٹ سے حاصل کی ۔ انٹر کا امتحان سکاچ مشن کالج سے کرنے کے بعد گورنمنٹ کالج لاہور سے بی اے اور ایم اے کیا۔ پنجاب یونیورسٹی لاہور میں کچھ عرصہ ملازمت کرنے کے بعد اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لئے انگلستان چلے گئے ۔ لندن سے بار ایٹ لا کرنے کے بعد جرمنی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
واپس آکر کچھ عرصہ وکالت کرتے رہے۔ 21 اپریل 1938ء میں فوت ہوئے۔ لاہور میں شاہی مسجد کے باہر آسودہ خاک ہیں۔آپ کے مزار پر فاتحہ پڑھنے والوں کی بھیڑ لگی رہتی ہے۔
علامہ محمد اقبال ہمارے قومی شاعر اور ملی رہنما ہیں۔ اردو اور فارسی زبان کے عظیم شاعر ہونے کے علاوہ ایک مفکر اور فلسفی کی حیثیت سے بھی مشہور ہیں۔آپ نے 1930ء میں الہ آباد کے مقام پر خطبہ پیش کیا جس میں نظریہ پاکستان پیش کیا۔
علامہ محمد اقبال بیسویں صدی میں اسلامی نشاۃ ثانیہ کے ایک بڑے علم بردار تھے۔ آپ نے اپنے فکر وفن سے مشرق و مغرب کے ادبیوں ، شاعروں اور عام لوگوں کو بہت متاثر کیا۔ ان کی نظم و نثر کے تراجم کئی زبانوں میں ہو چکے ہیں۔ اردو اور فارسی کلام کے علاوہ ان کا نثری سرمایہ بھی شائع ہو چکا ہے۔
علامہ محمد اقبال کی نثری تصنیف:
علم الاقتصاد۔۔۔۔۔۔1903ء
فارسی شعری مجموعے :
اسرار و رموز ۔۔۔۔۔۔1915ء
رموزِ بے خودی۔۔۔۔۔1917ء
پیام مشرق ۔۔۔۔۔۔۔۔۔1923ء
زبور عجم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔1927ء
چه باید کرد اے اقوامِ شرق۔۔۔۔1931ء
جاوید نامہ۔ ۔۔۔۔۔۔۔1932ء
مسافر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔1936ء
اردو مجموعہ ہائے کلام :
بانگ درا۔۔۔۔۔۔۔۔1924ء
بال جبریل۔۔۔۔1934ء
ضرب کلیم۔۔۔۔۔1936ء
ارمغان حجاز۔۔1938ء (فارسی اور اردو)
انگریزی تصانیف:
فارس میں ماوراء الطیبیعات کا ارتقاء۔۔۔۔1908ء
اسلام میں مذہبی افکار کی تعمیرِ نو۔۔۔۔۔۔1930ء
علامہ محمد اقبال کے خطوط کے مختلف مجموعے شائع ہوئے ہیں۔بھارت سے شائع ہونے والا کلیات مکاتیب اقبال سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے اس کلیات کی پانچ جلدیں ہیں۔
0 Comments