Romantic Poetry In Urdu By Nadia Sahar
تری خوشبوٶں سے سجا سماں ، ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی
ترا ذکر ہے مرے مہرباں ، ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی
مجھے تجھ سے نسبتِ خاص ہو ، ترا نام آۓ جہاں جہاں
مرا نام آۓ وہاں وہاں ، ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی
تو نے ہاتھ ہاتھوں میں کیا لیا ، مری زندگی ہی بدل گٸ
مجھے پھول جیسی لگی خزاں ، ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی
کوئی واہمہ سا خیال میں ، جو رہا ہے دھیان گیان میں
نہ یقین تھا نہ کوئی گماں ، ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی
کبھی دل کی ڈور سے باندھ لیں یہ جو سلسلہ ہے خلوص کا
رہے دوستی یونہی درمیاں ، ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی
اے مرے مزاج کے ہم نوا ، مجھے پھر سے آن کے مل وہیں
تری شام سے ہے سحر جہاں ، ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی
نادیہ سحر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Romantic Poetry In Urdu By Nadia Sahar
عمروں سے لمبی محصوری ، کیا کھویا ؟ کیا پایا ؟
پنجرے میں ملتی ہے چُوری، کیا کھویا ؟ کیا پایا؟
کیا کھویا ؟ کیا پایا ؟ بولو حد درجہ قربت میں
سات سمندروں جیسی دوری ، کیا کھویا ؟ کیا پایا؟
دل بھی ہوا ہے ٹکڑے ٹکڑے ، دھڑکن کرچی کرچی
دن بھی آدھا رات ادھوری ، کیا کھویا ؟ کیا پایا؟
کیسے جی پاٸیں گے آخر کتنا کرب سہیں گے ؟
جیون سے لمبی مہجوری ، کیا کھویا ؟ کیا پایا؟
کل تک تھی جو بات ضروری اس کی سب باتوں سے
آج وہی تھی غیر ضروری ، کیا کھویا ؟ کیا پایا؟
ایک بھی سپنا کِھل نہیں پایا جیون کی ٹہنی پر
ایک بھی خواہش ہوٸ نہ پوری ، کیا کھویا ؟ کیا پایا؟
خالی دامن خالی آنکھیں خالی دل اور ہاتھ
کر کے جیون بھر مزدوری، کیا کھویا کیا پایا؟
اس کے لوٹ آنے سے بھی کب حال ہوا ہے اچھا
بھر آٸی ہیں آنکھیں بھوری ، کیا کھویا ؟ کیا پایا؟
دنیا کی باتوں میں ہم نے عمر گنوا دی اپنی
دل کی باتیں رہیں ادھوری، کیا کھویا ؟ کیا پایا؟
سحر بُھلا دو بے معنی ہیں اب ماضی کی باتیں
کس کی کیسی تھی مجبوری ، کیا کھویا ؟ کیا پایا؟
نادیہ سحر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Romantic Poetry In Urdu By Nadia Sahar
راستے خوف سے بھرے ہوۓ ہیں
لوگ اندر سے سب ڈرے ہوۓ ہیں
وقت بدلا کہ آٸینہ بدلا
وہ جو پہلے تھے دوسرے ہوۓ ہیں
زخم ہی زخم ہوگۓ ہیں ہم
درد ہی درد سے بھرے ہوۓ ہیں
کچھ تو ایسا ہوا ہے جس کے سبب
اپنے ساۓ سے بھی ڈرے ہوۓ ہیں
کل جہاں زندگی دھڑکتی تھی
آج وہ محل مقبرے ہوۓ ہیں
سامنا کیا ہوا کسی سے سحر
مندمل زخم بھی ہرے ہوۓ ہیں
نادیہ سحر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Romantic Poetry In Urdu By Nadia Sahar
چاند کے دل میں چاندنی میں دراڑ
آ گٸ کیسے روشنی میں دراڑ
دن مقدر میں یہ بھی لکھے تھے
پڑ گٸ اپنی دوستی میں دراڑ
کس کی آہٹ ہے کوچہُ دل میں
کس نے ڈالی ہے خامشی میں دراڑ
جس طرح ہم ہوۓ ہیں میں اور تو
اس طرح کیوں پڑے کسی میں دراڑ
جاں بدن سے نکلتی جاتی ہے
بڑھتی جاتی ہے زندگی میں دراڑ
پھر زیادہ جیا نہیں کرتا
ڈال دے غم اگر کسی میں دراڑ
آخرش گھیر ہی لیا غم نے
پڑ گٸ پھر سحر خوشی میں دراڑ
نادیہ سحر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Romantic Poetry In Urdu By Nadia Sahar
رتیں بدل گٸیں مگر بحال ہیں اداسیاں
رکی ہوٸی ہیں مجھ میں لازوال ہیں اداسیاں
گھلی ہوٸیں ، بسی ہوٸیں ، رچی ہیں برگ و بار میں
تمھارے میرے بیچ ڈال ڈال ہیں اداسیاں
کبھی یہ پوچھتی ہیں کچھ کبھی یہ سوچتی ہیں کچھ
کہیں جواب ہیں کہیں سوال ہیں اداسیاں
لپٹ رہی ہیں مجھ سے جیسے ہوں مری سہلیاں
گمان ہو رہا ہے جیسے شال ہیں اداسیاں
یہی ہیں میری ہمسفر، یہی ہیں میری چارہ گر
قدم قدم پہ میری ہم خیال ہیں اداسیاں
الجھ گۓ ہیں دام میں نکل نہ پاٸیں گے کبھی
کبھی کبھی تو لگتا ہے کہ جال ہیں اداسیاں
یہ کن اداسیوں کی قید میں یہ اداسیاں
یہ کن غموں کے بوجھ سے نڈھال ہیں اداسیاں
اسی لیے میں خود بھی ان سے دور بھاگتی نہیں
کہ زندگی کا حسن ہیں جمال ہیں اداسیاں
بنا کے مورچے کھڑی ہوٸی ہیں میری راہ میں
مرے خلاف زندگی کی چال ہیں اداسیاں
کبھی کہوں کہ ماہ و سال ان میں قید ہیں سحر
کبھی کہوں اسیرِ ماہ و سال ہیں اداسیاں
نادیہ سحر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Romantic Poetry In Urdu By Nadia Sahar
آپ کے پاس جو دلیلیں تھیں
ان سےآگے بھی کچھ فصیلیں تھیں
سوکھ کر دشت ہو گٸیں آنکھیں
یاد ہے کچھ کبھی یہ جھیلیں تھیں
پاٶں زخموں سے بھر گۓ میرے
راہ میں کانچ تھے نہ کیلیں تھیں
فاصلے بیچ کے مٹا نہ سکیں
بے اثر منطقیں دلیلیں تھیں
صرف مظلوم ہی گرفت میں تھے
ظالموں کے لیے تو ڈھیلیں تھیں
قید میں دل سحر تڑپتا رہا
ہر طرف درد کی فصیلیں تھیں
نادیہ سحر
Romantic Poetry In Urdu By Nadia Sahar
ترا عکس تیری جھلک کھوگٸ ہے
کہ پھولوں سے گویا مہک کھوگٸ ہے
سفر میں گزر جاۓ گی زندگانی
تری سمت جاتی سڑک کھوگٸ ہے
بہت دور تک دل میں کچھ بھی نہیں ہے
تمنا کہیں دور تک کھو گٸ ہے
ستاروں سی آنکھوں میں ویرانیاں ہیں
کہاں ان کی ساری چمک کھوگٸ ہے
ہے سازش رچاٸی ہوٸی بارشوں نے
کہیں آسماں میں دھنک کھو گٸ ہے
ترے ہجر نے مجھ کو بےحس کیا ہے
مرے زخم میری کسک کھوگٸ ہے
نجانے مجھے ایسا کیوں لگ رہا ہے
مری زندگی دور تک کھو گٸ ہے
جہاں اس نے چھوڑا سحر ہاتھ میرا
وہیں چوڑیوں کی کھنک کھوگٸ ہے
نادیہ سحر
Romantic Poetry In Urdu By Nadia Sahar
موسم ایسا بدل گیا آخر
پھول سا دل مسل گیا آخر
خواب تھا اور موم جیسا تھا
رفتہ رفتہ پگھل گیا آخر
پھر مقدر نے ہار دی بازی
پھر نٸ چال چل گیا آخر
بجھ گٸ رات آنکھ مَلتے ہی
شوق کا چاند ڈھل گیا آخر
چند لمحے کِھلا دھنک بن کر
خواب آنکھوں میں جل گیا آخر
جلتا بلتا الاٶ غربت کا
ساری بستی نگل گیا آخر
پھیر لی ہم نے بھی نگاہ سحر
وہ بھی رستہ بدل گیا آخر
نادیہ سحر
0 Comments